Submitted by adnan on Tue, 09/14/2021 - 15:40
Journey towards prosperity
خوشحالی کا سفر

وزیرآباد کے دوردراز علاقے کی رہائشی، 59 سالہ فوزیہ ہمیں بتاتی ہے کہ کیسے ایک پرعزم عورت اپنے ارادے پر ڈٹ سکتی ہے اور اپنی بقا کے لئے جدوجہد کر سکتی ہے.یہ اس کے شوہر کی المناک موت تھی جس نے اسے اس قدر مضبوط بنایا. 


اپنی سمجھ بوجھ اور اپنے حریفوں سے حاصل کردہ مارکیٹ کے علم پر بھروسہ کرتے ہوئے اس نے اپنے سفر کا آغاز 2005 میں پرانے فرنیچر کی خریداری سے کیا جسے اس نے ایک مناسب منافع پر فروخت کرنے کے لئے مرمت کیا، سجایا اور سنوارا. ابتدا میں وہ عموما اپنی مصنوعات اپنی کمیونٹی کی مقامی خواتین کو فروخت کرتی تھی. اس کے علاوہ اس نے اپنے علاقے کی ایک خاتون سے شراکت کی جس نے اس کی کامیابی میں ایک اہم کردار ادا کیا اور اپنی صنف سے متعلقہ تمام رکاوٹوں پر قابو پانے میں بھی مدد کی. جب اس کا کاروبار طول وعرض میں پھیلنے لگا تو اس کی ملاقات خوشحالی بینک کے ایک نمائندے سے ہوئی  جس نے اسے اپنے کاروبار کو وسعت دینے کے لئے قرضے کی پیش کش کی.


اس مالی مدد نے اسے اپنے بڑھتے ہوئے صارفین کی ضروریات پوری کرنے کے لئے اپنے فرنیچر کے کاروبار کو وسعت دینے کے قابل بنایا. اس سے ایک کاروباری خاتون کے طور پر اس کا خود پر اعتماد اور کام کرنے کا عزم بھی بحال ہوا. 


2010 سے خوشحالی بینک کی مالی امداد نے اسے اپنے اور اپنے بچوں کے مالی حالات میں بہتری لانے کے قابل بنایا ہے. اپنی بہتری کے لئے اپنی ماں کی مسلسل کوششوں سے متاثر فوزیہ کے بچے بھی اب اس کے شانہ بشانہ کما رہے ہیں اور اپنا کاروبار کرنے کے لئے پرجوش ہیں. اس طرح اب اس کا پورا خاندان کما رہا ہے اور اچھی آمدنی حاصل کر رہا ہے.


اب فوزیہ نے بہت سے مقامی وینڈرز (کارپینٹر) ملازم رکھ لئے ہیں جو اس کے خریدے ہوئے  پرانے فرنیچر کی مرمت اور سجاوٹ کا کام کرتے ہیں. اس کے علاوہ، اس کے پاس کچھ خواتین بھی ہیں جو صوفوں اور دیگر فرنیچر کے کور سینے کا کام کرتی ہیں. 
اس کے کاروبار نے نہ صرف اس کے مالی مسائل حل کئے ہیں بلکہ اس کے علاقے میں کارپنٹرز اور خواتین درزیوں کے لئے روزگار کے بہت سے مواقع پیدا کر کے سماجی بھلائی میں بھی اپنا کردار ادا کیا ہے. موجودہ دور میں خواتین کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے پاؤں پر کھڑی ہوں اور جرأت سے کھڑی ہو کر دنیا کا سامنا کرنے کے لئے خود کو مضبوط بنائیں.


اب فوزیہ بہت جلد ہی اپنا فرنیچر شو روم کھولنے کا ارادہ رکھتی ہے. ایک گھریلو خاتون ہونے اور چھ بن باپ کے بچوں کے ساتھ فوزیہ نے شدید مالی بحران سے نکل کر اپنے جیسے مسائل سے دوچار بہت سے دوسری خواتین کو متاثر کیا ہے. ایک بیوہ کی حیثیت سے وہ ایسی تمام خواتین کے لئے ایک مثال ہے.