Submitted by adnan on Tue, 09/14/2021 - 15:13
client-dying
خالدہ مستقیم

بچپن سے ہی وہ خوبصورت چنریاں (روایتی ٹائے اینڈ ڈائے) بنایا کرتی تھی جو اس کے علاقے کی خواتین خاص مواقعوں پر خریدتی اور اوڑھتی ہیں۔ اس وقت خالدہ کو معلوم نہیں تھا کہ ایک دن یہ ہنر اس کے لئے زندگی گزارنے کا ذریعہ بن جائے گا۔ بہاولپور کے نزدیک عباس نگر کی رہائشی یہ 35 سالہ خاتون آج ایک چھوٹے سے کاروبار کی مالک ہے اور اپنے شوہر اور چار بچوں کو بہتر معیار زندگی فراہم کرنے میں ہاتھ بٹا رہی ہے۔

پہلے پہل وہ وسائل کی کمی کی وجہ سے اپنا یہ ہنر چھوٹی سطح پر کام میں لارہی تھی مگر جونہی اسے خوشحالی بینک کی جانب سے قرضوں کی فراہمی کا علم ہوا تو اس نے 25,000 کا قرضہ حاصل کیا اور مزید آرڈر لینے کے لیے ضروری سامان خرید لیا۔ خالدہ کے مطابق ایک چنری سوٹ بنانے میں تقریبا دو دن لگتے ہیں اور ایک سوٹ 600 سے 1,000 روپے میں بک جاتا ہے۔ وہ کہتی ہے کہ اسے ایک ہفتے میں تقریبا 25,000 روپے تک کے آرڈر ملتے ہیں جن سے اسے اچھی خاصی آمدنی ہوجاتی ہے۔ اس دستکاری کی مانگ کی وجہ سے خالدہ کو پاکستان بھر سے کافی آرڈرز ملتے ہیں۔